بواسیر کی علامات، اسباب اور آسان علاج
بواسیر کی علامات، اسباب اور آسان علاج
بواسیر ایک انتہائی تکلیف دہ بیماری ہے۔انتڑیوں میں
خرابی پیدا ہوجانے کے مرض کو بواسیر کہاجاتاہے۔ بواسیر میں بڑی آنت کے آخری حصے میں
سوزش ہونے کی وجہ سے پاخانے میں خون نکلنا شروع ہوجاتا ہےاور قبض کی شکایت رہنےلگتی
ہے۔اگر اس مرض کا بروقت علاج اور تشخیص نہ کی جائے تو مرض کے بڑھن جانے کا خدشہ ہے۔
اس مرض کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ عمر رسیدہ لوگوں میں بھی عام ہے۔ یہ مرض
انسان کے اندر بے چینی کا سبب بنتاہے ۔ اگر وقت پراس مرض کی تشخیص کرلی جائےتواس
کا علاج ممکن ہے۔
بواسیر کی اقسام
بواسیر کی تین اقسام ہیں: خونی، بادی اور مسوں والی
1. خونی بواسیر:
اس قسم کی بواسیر میں مریض کے مقعد سے خون رس کر پیشاب
کے ذریعے باہر نکلتاہے۔
2. بادی بواسیر:
اس قسم کی بواسیر میں خون تو نہیں نکلتا لیکن تکلیف پہلی
قسم سے زیادہ ہوتی ہے کیونکہ مقعد کے منہ پر مسّہ نمودار ہونے کی وجہ سے رفع حاجت
کے وقت بہت تکلیف اور اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خونی اور بادی بواسیر کی علامات
میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہے۔
3. مسّوں والی بواسیر:
بڑی آنت کے آخری حصے میں ورم ہوجانے سے مقعد متاثر ہوتی
ہےاور مقعد کا منہ پھول کر مسے کی سی شکل اختیار کرلیتا ہے۔پیشاب اور پاخانہ کے وقت
تنگی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بواسیر کی علامات
اس کی کئی علامات ہیں۔اس مرض کی وجہ سے مریض شدید قبض میں
مبتلا ہو جاتا ہے۔ مقعد کے منہ پر تیز جلن اور خارش رہتی ہے۔ پیشاب اور پاخانہ کے
اخراج میں تنگی اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مریض کی بھوک ختم ہو جاتی ہے۔
قوت ہاضمہ میں خرابی پیدا ہو کر تبخیر، تیزابیت اور گیس پیدا ہونے لگتی ہے۔ براز
کے مکمل اور صحیح طور پر اخراج نہ ہونے سے اپھارہ سا ہو کر پیٹ پھولا پھولا رہتا
ہے۔ منہ سے بدبو آنےلگتی ہے۔ چہرے کی رنگت زرد اور جسامت کمزور پڑ جاتی ہے۔ اعضا میں
دکھن کا احساس پیدا ہو کر جوڑوں اور کمر میں درد رہنے لگتا ہے۔ نیند میں کمی اور
مزاج میں چڑچڑا پن پیدا ہو جاتا ہے۔ طبیعت میں بے چینی رہنے لگتی ہے۔
بواسیر کے اسباب
ثقیل، مرغن، ترش اور بادی خوراک کا زیادہ استعمال کرنا،
ادویات کا مسلسل کھانا،سستی،کاہلی رہنا۔
خواتین میں دیگر اسباب کے ساتھ ساتھ حیض کی بندش اور حمل بھی بواسیر کا ذریعہ بن جاتا
ہے۔ منشیات،کولا مشروبات بیکری مصنوعات،بڑے گوشت کا تواتر سے استعمال، بینگن ،دال
مسور،چائے اور سگریٹ نوشی کی کثرت بھی بواسیر کا باعث بنتی ہے۔
دبلے اور پتلے افراد اپنا وزن کیسے بڑھائيں؟
ایسی عادات جو آپ کو کینسر کا مریض بنا سکتی ہیں۔
ہمارے یہاں پاکستان اور ہندوستان کے لوگ مسالے دار غذا کھانا
پسند کرتے ہیں۔ نظامِ زندگی میں تواتر، تسلسل، ربط اور توازن کا فقدان اس بیماری
کا ایک بڑا سبب ہے۔ جبکہ اس بیماری کے دیگر اسباب میں غیر متوازن خوراک، وقت بے
وقت کھاتے رہنا، بغیر بھوک کے کھانا۔پانی تھوڑی مقدار میں پینا۔ذہنی پریشانیاں یا
ڈیپریشن وغیرہ شامل ہیں۔
یرقان کی وجہ سے بھی یہ بیماری لاحق ہو سکتی ہے کیوں کہ یرقان میں جگر تازہ خون نہیں
بناتا۔ذیابیطس کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے۔زیادہ دیر تک کرسی پر بیٹھے رہنا بھی اس کے
اسباب میں شامل ہیں۔
بواسیر کا علاج
· چقندر اس کا بہترین علاج ہے۔ چقندر کے قتلوں کو پانی میں ابال کر اس پانی کی
ایک پیالی صبح ناشتے سے ایک گھنٹہ پہلے پینے سے پرانی سے پرانی بواسیر کی شدت میں
کمی واقع ہوتی ہے۔ یورپ اور ایشیا میں اکثر لوگ چقندر کے قتلوں کو ابال کر کھانے
کے ساتھ بطور سلاد استعمال کرتے ہیں۔
· انجیر کے پانچ سے سات دانوں کو رات کو بھگوکے
رکھ دیں اور صبح نہار منہ کھا کر پانی پی لیں یہ بواسیر کی تینوں اقسام کے لیے
فائدہ مند ہے۔
· حدیث شریف میں ہے کہ زیتون کا تیل کھاؤ اسے لگاؤ کہ یہ
مبارک درخت سے ہے اور اس میں ستَّر بیماریوں کی شفا ہے جن میں جُذام بھی شامل ہے اس میں بواسیر کو بھی شِفا ہے۔ زیتون کا تیل لگانے کے
لیے بہت مفید ہے، اسے بواسیر کے مسوں پر لگائیں اور زیتون کے تیل کو پیا بھی
جاسکتا ہے، اگر قبض بہت شدت اختیار کرے۔
· کھانے میں دلیہ کا استعمال بھی بہت مفید ہے۔ اللہ تعالیٰ کے رسول
صلی اللہ علیہ وا لہ وسلم نے فرمایا ’’ یہ پیٹ کو اس طرح صاف کر دیتا ہے کہ جیسے
تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت کو اتار دیتا ہے‘‘۔
· انار کا چِھلکاسُکھا کر باریک پیس کر بوتل
میں محفوظ کر لیں اورصبح و شام چھ ماشہ(یعنی
تقریباً 6 گرام) تازہ پانی کے ساتھ نگل لیں ، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ خونی بواسیر میں شفاہو گی۔
پرہیز
کہتے ہیں پرہیز علاج سے بہتر ہے اورپرہیز نصف علاج ہے۔ جو پرہیز نہیں کرتا وہ کبھی بھی شفاء یاب نہیں
ہوتا۔ ہر قسم کی چائے، کافی اور گرم قہوہ جات سے پرہیز لازمی ہے۔ انڈا بالکل نہیں
کھانا، یہ بواسیر کو سب سے زیادہ پیدا کرتا ہے۔ بواسیر کے مریض کو ہر قسم کی گرم
خشگ اور خشک گرم چیزوں سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ ان میں سے چند مشہور چیزیں یہ ہیں۔کریلے،بینگن،
انگور،امبی وغیرہ
ہر قسم کی تلی اشیاء جیسے پکوڑے، سموسے، ٹکیاں، تلی
مرچ، تلے کریلے، وغیرہ
شوارمہ اور برگریہ چیزیں زود ہضم نہیں، ان کا استعمال ترک
کر دیں۔
6 سے 10گلاس پانی
روزانہ کا معمول بنالیں۔
خالی پیٹ چائے اور سگریٹ کا استعمال ترک کردیں۔
کچی سبزیوں کو بطورِ سلاد ہر موسم اور ہر کھانے میں استعمال
کرنے کی عادت بنالیں۔
گوشت جب بھی پکائيں اس میں کسی سبزی کو ضرور شامل کریں۔
چاول کے شوقین خواتین و حضرات پلاؤ اور بریانی بناتے
وقت تیز مصالحہ جات کی بجائے سبزیوں کی مقدار زیادہ رکھیں۔
کھانے کے فورابعد سونے اور لیٹنے سے پرہیزکریں۔ رات کے
کھانے کے بعد کم سے کم 70 قدم ضرور چلیں چاہے کانٹوں پر ہی کیوں نہ چلنا پڑے۔
کولا مشروبات وغیرہ کو دستر خوان سے دور رکھیں۔