|

نظر کی کمزوری کا علاج – نظر کی کمزوری کا نبوی علاج

 

نظر کی کمزوری کا علاج – نظر کی کمزوری کا نبوی علاج


آج کل ہر دوسرا انسان نظر کی کمزوری کا شکارہے اس کی کئی
وجوہات ہو سکتی ہیں اور علاج بھی ممکن ہےاگر آپ اپنی خوراک سے اس کا علاج کرنا
چاہتے ہیں توکھانے میں مچھلی اور سرخ پیاز کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں ۔ مچھلی
میں موجود اومیگا فیٹی ایسڈز آنکھوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں ۔ اور
سرخ پیاز کا استعمال نظر کی کمزوری کو دور رکھتاہے ۔

یہ بھی پڑھئیے جوڑوں اور پٹھوں کی کمزوری کی وجوہات اور  علاج

اس کے علاوہ آنکھوں کو صحت مند اور بینائی کو مضبوط رکھنے
کے لیے ایک زبردست نسخہ درج  ذیل ہے ۔

اس کے لیے آپ کو یہ چیزیں  چاہیے:

  • سونف : سو گرام
  • مصری : سو گرام
  • چھوٹی الائچی : سو گرام
  • ثابت دھنیا : سو گرام
  •  کالی مرچ :
    سوگرام
  • بڑی الائچی : سوگرا م

ترکیب و طریقہ استعمال: ان تمام اشیاء کو کونڈے میں ڈال
کر اچھی طرح پیس لیں اور کسی برتن میں ڈال کر چمچ کی مدد سے سب اجزاء کویکجان کرلیں
۔اب اسے کسی شیشے کے جار میں ڈال کر نارمل ٹمپریچر پر کمرے میں رکھ لیں اور روزانہ
صبح اور شام ایک کھانے کا چمچ سادہ پانی کے ساتھ کھائیں ۔ انشااللہ ایک ہفتے کے
استعمال سے ہی نظرکی کمزوری میں واضح فرق محسوس کریں گے ۔ایک ماہ کے لگاتار
استعمال سے نظر کی کمزوری کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا ۔

نظر کی کمزوری سےبچنے کیلئے ان کا موں سے احتیاط کریں

سورج کی شعاعوں سے آنکھوں کی حفاظت کے لیے چشمے کااستعمال
کریں ۔ رات کو سوتے وقت آنکھوں کا میک اپ اور لینز کو اتار کر سوئیں اس سے نظر
کبھی کمزور نہیں ہوگی۔ اپنے بلڈ پریشر پر نظر رکھیں ، بلڈ پریشر کا بڑھنا یا کم
ہونا نظر کو متاثر کرتاہے ۔ گاڑی میں اےسی کی ہوا کا رخ آنکھوں کی بجائے پیروں کی
جانب رکھنے کی عادت ڈالیں ، خشک ائیر کنڈیشنڈ ہوا کسی اسفنج کر طرح آنکھوں سے نمی
کو چوس لیتی ہے ۔اس لیے کوشش کریں کہ گاڑی سے نکلنے والی اسےسی کی ہوا کا رخ آپ
کے چہرے کی طرف نہ ہو . آنکھوں میں بہت زیادہ خشکی، کا رنیے میں خراشوں اور اندھے
پن تک کا باعث بن سکتی ہے ۔

یہ بھی پڑھئیے دماغ کی صحت کو حیران کن حد تک بہتر بنانے والی غذائیں

نظر کی کمزوری کا نبوی علاج

اثمدنام کا سرمہ استعمال کریں۔ یہ سرمہ آنکھوں سے میل
کچیل کو ختم کرتا اور اسے باہر نکال پھینکتا ہے اور آنکھوں کی حفاظت کا ضامن ہے، حضرت
ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:تم اثمد بطور سرمہ استعمال کیا
کرو،اس لیے کہ یہ آنکھوں کو جلا بخشتا ہے اور (پلکوں کے)بال اگاتا ہے۔(سنن ابن
ماجہ،جلد دوم)

اس کے علاوہ یہ سرمہ آنکھوں کے اعصاب کو مضبوط کرتا ہے،زخموں
کو مندمل کرکے غیر ضروری پیدا شدہ گوشت نکال دیتا ہے۔نظر کے لیے مفید ومقوی ہے،پلکوں
کو اگاتا ہے،آنکھوں کو خوبصورت بنا دیتا ہے،خاص کر بوڑھوں اورکمزور نگاہ والوں کے
لیے اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے۔

Similar Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے