| |

پاکستان کے مشہور شہروں کے ناموں کی وجہ تسمیہ کیاہے؟

 

پاکستان کے مشہور شہروں کے ناموں کی وجہ تسمیہ کیاہے؟

پاکستان کے مشہور شہروں کے ناموں کی وجہ تسمیہ کیاہے؟


ہمارے پاکستان کو اللہ تعالی نے بہت خوبصورتی سے
نوازاہے۔ دنیا کی ہر نعمت ہمارے ملک پاکستان میں موجود ہے۔ہمارے ملک کے چند مشہور
شہر جن کے نام تو ہم لیتے ہیں لیکن ان کی وجہ تسمیہ یعنی ان کو ان ناموں سے کیوں پکارا
جاتا ہے یہ بھی ہر پاکستانی شہری کو معلوم ہونا چاہيے۔آج ہم پاکستان کےچندشہروں کی
وجہِ تسمیہ کے بارے میں آپ کو بتائیں گے۔

اسلام آباد

1959ءمیں ایوب خان نےراولپنڈی کے ساتھ ایک نیاشہرآبادکیا
جو ملک کادارالحکومت قرار پایا اس کا نام مذہب اسلام کے نام پر اسلام آباد رکھا گیا۔

قاسم علی شاہ کی مشہور کتابیں ڈاؤنلوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں

راولپنڈی

یہ شہرراول قوم کاگڑھ تھا۔پندرہویں صدی میں چودھری
جھنڈے خان راول نے اس کی بنیادرکھی۔اور راولپنڈی کہلایا۔

کراچی

تقریباً 220 سال پہلے یہ ماہی گیروں کی بستی تھی۔ کلاچو
نامی بلوچ کے نام پر اس کا نام کلاچی پڑگیا۔ پھر آہستہ آہستہ کراچی بن گیا۔ 1925ءمیں
اسے شہر کی حیثیت دی گئی۔1947ءسے 1959ءتک یہ پاکستان کا دارالحکومت رہا۔

لاہور

ایک نظریےکے مطابق ہندؤں کے دیوتا راما کے بیٹے لاوا کے
بعد لاہور نام پڑا، لاوا کو لوہ سے پکارا جاتا تھا اور لوہ (لاوا) کیلئے تعمیر کیا
جانیوالا قلعہ ’لوہ، آور‘ سے مشہور ہوا۔

جس کا واضح معنی ’لوہ کا قلعہ ‘ تھا۔ اسی طرح صدیاں
گزرتی گئیں اور پھر ’لوہ آور‘ لفظ بالکل اسی طرح لاہور میں بدل گیا جس طرح سیوستان
سبی اور شالکوٹ، کوٹیا اور پھر کوئٹہ میں بدل گیا۔

پڑھیں بجلی کی اشیاء پنکھے، اے سی اور لائٹیں وغیرہ کتنے یونٹ خرچ کرتی ہیں؟

ایک اور نظریئے کے مطابق دو بھائی لاہور اور قاصو تھے
جو اس سرزمین پرآئے جسے لوگ آج لاہور کے نام سے جانتے ہیں، ایک بھائی قاصو نے پھر
قصور آباد کیا جس کی وجہ سے اس کا نام بھی قصور پڑا جبکہ دوسرے بھائی نے اندرون
شہر سے تین میل دور اچھرہ لااور کو اپنا مسکن بنایا اور بعد میں اسی لاہو کی وجہ
سے اس شہر کا نام لاہور پڑ گیا اور شاید یہی وجہ ہے کہ اچھرہ کی حدود میں کئی ہندؤں
کی قبریں بھی ملیں۔

حیدرآباد

اس کا پرانا نام نیرون کوٹ تھا۔ کلہوڑوں نے اسے حضرت علیؓ
کے نام سے منسوب کرکے اس کا نام حیدر آباد رکھ دیا۔ اس کی بنیاد غلام کلہوڑا نے
1768ءمیں رکھی۔

پشاور

پیشہ ور لوگوں کی نسبت سے اس کا نام پشاور پڑگیا۔ ایک
اور روایت کے مطابق محمود غزنوی نے اسے یہ نام دیا۔

کوئٹہ

لفظ کوئٹہ، کواٹا سے بنا ہے۔ جس کے معنی قلعے کے ہیں۔
بگڑتے بگڑتے یہ کواٹا سے کوئٹہ بن گیا۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ

اس شہر کا نام ایک سکھ "ٹیکو سنگھ” کے نام پہ
ہے”ٹوبہ” تالاب کو کہتے ہیں یہ درویش صفت سکھ ٹیکو سنگھ شہر کے ریلوے
اسٹیشن کے پاس ایک درخت کے نیچے بیٹھا رہتا تھا اور ٹوبہ یعنی تالاب سے پانی بھرکر
اپنےپاس رکھتاتھااوراسٹیشن آنےوالے مسافروں کو پانی پلایاکرتا تھا سعادت حسن منٹو
کا شہرہ آفاق افسانہ "ٹوبہ ٹیک سنگھ” بھی اسی شہر سے منسوب ہے۔

پڑھیں پاکستان کے مشہور پھل آم کا نام انور رٹول کیسے پڑا؟

سرگودھا

یہ سر اور گودھا سے مل کر بنا ہے۔ ہندی میں سر، تالاب
کو کہتے ہیں، گودھا ایک فقیر کا نام تھا جو تالاب کے کنارے رہتا تھا۔ اسی لیے اس
کا نام گودھے والا سر بن گیا۔ بعد میں سرگودھا کہلایا۔ 1930ءمیں باقاعدہ آباد ہوا۔

بہاولپور

نواب بہاول خان کا آبادکردہ شہرجوانہی
کےنامپربہاولپورکہلایا۔ مدت تک یہ ریاست بہاولپورکاصدرمقام رہا۔پاکستان کےساتھ
الحاق کرنےوالی یہ پہلی رہاست تھی۔ ون یونٹ کےقیام تک یہاں عباسی خاندان کی حکومت
تھی۔

ملتان

کہاجاتاہےکہ اس شہرکی تاریخ 4 ہزارسال قدیم ہے۔البیرونی
کےمطابق اسےہزاروں سال پہلے کرت سگیا کےزمانےمیں آبادکیاگیا۔اس کاابتدائی نام”کیساپور“بتایاجاتا
ہے۔


فیصل آباد

اسےایک انگریزسرجیمزلائل (گورنرپنجاب) نےآبادکیا۔اس
کےنام پراس شہرکانام لائل پور تھا۔بعدازاں عظیم سعودی فرماں رواشاہ فیصل شہیدکےنام
سےموسوم کردیا۔

رحیم یارخان

بہاولپورکےعباسیہ خاندان کےایک فردنواب رحیم یارخاں
عباسی کےنام پریہ شہرآبادھوا۔

ساہیوال

یہ شہرساہی قوم کا مسکن تھا۔اسی لیےساہی وال کہلایا۔انگریزدورمیں
پنجاب کےانگریز گورنرمنٹگمری کےنام پر”منٹگمری“کہلایا نومبر1966ءصدر ایوب خاں
نےعوام کے مطالبےپراس شہرکاپرانانام یعنی ساہیوال بحال کردیا۔

سیالکوٹ

2 ہزارقبل مسیح میں راجہ سلکوٹ نےاس شہرکی بنیادرکھی۔برطانوی
عہدمیں اس کا نام سیالکوٹ رکھاگیا۔

لیٹ کرموبائل استعمال کرنا کتنا نقصان دہ ہے؟ جانئے

گوجرانوالہ

ایک جاٹ سانہی خاں نےاسے 1365ءمیں آباد کیااوراس
کانام”خان پور“رکھا۔ بعدازاں امرتسرسےآکریہاں آبادہونےوالےگوجروں نے اس کا نام بدل
کر گوجرانوالہ رکھ دیا۔

شیخوپورہ

مغل حکمران نورالدین سلیم جہانگیرکے حوالےسےآبادکیاجانے
والا شہر۔ اکبراپنے چہیتےبیٹےکوپیارسے”شیخو“ کہہ کرپکارتا تھااوراسی کےنام سےشیخوپورہ
کہلایا۔

ھڑپہ

یہ دنیاکےقدیم ترین شہرکااعزازرکھنےوالا شہر ہے۔ ہڑپہ،
ساہیوال سے 12 میل کےفاصلے پر واقع ہے۔ کہاجاتا ہےکہ یہ موہنجوداڑوکاہم عصرشہر
ہے۔جو 5 ہزارسال قبل اچانک ختم ہوگیا۔رگِ ویدکےقدیم منتروں میں اس کانام”ہری
روپا“لکھاگیاہے۔زمانےکی چال نے ”ہری روپا“ کو ہڑپہ بنادیا۔

بہاول نگر

ماضی میں ریاست بہاولپورکاایک ضلع تھا نواب سرصادق محمد
خاں عباسی خامس پنجم کےمورثِ اعلیٰ کےنام پربہاول نگرنام رکھاگیا۔

مظفرگڑھ

والئی ملتان نواب مظفرخاں کا آباد کردہ شہر۔ 1880ءتک اس
کانام”خان گڑھ“رہا۔ انگریز حکومت نےاسےمظفرگڑھ کانام دیا۔

میانوالی

ایک صوفی بزرگ میاں علی کےنام سے موسوم شہر”میانوالی“سولہویں
صدی میں آبادکیاگیاتھا۔

جھنگ

یہ شہرکبھی چندجھونپڑیوں پرمشتمل تھا اس شہرکی ابتداصدیوں
پہلےراجاسرجا سیال نے رکھی تھی اوریوں یہ علاقہ”جھگی سیال“ کہلایا۔جو وقت
گزرنےکےساتھ ساتھ جھنگ سیال بن گیااور پھرصرف جھنگ رہ گیا۔


مزید معلوماتی تحاریر پڑھنے کیلۓ یہاں کلک کریں

Similar Posts

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے